Khushi ki baat hai ya dukh ka manzar dekh sakti hun – Parveen Shakir
خوشی کی بات ہے یا دکھ کا منظر دیکھ سکتی ہوں تری آواز کا چہرہ میں چھو کر دیکھ سکتی …
All About Urdu Literature
Dr. Rahat Indori is a well-known and Famous Urdu shayar and lyrics writer for many films and songs. He was born in 1950 in Indore and acquire his basic education from Indor. He completed his MA in Urdu literature from Bhopal and achieved his Ph.D. from the Bhuj University of Madhya Pradesh India. He belongs to a poor family because of this his childhood was a tough one as the family was going through a financial crisis, so he began to work as a sign-painter at the tender age of ten.
After Completing study he started his teaching career at this university and start saying Urdu couplets. After that, he started writing ghazals and nizams. He gets famous for style and decent accents.
خوشی کی بات ہے یا دکھ کا منظر دیکھ سکتی ہوں تری آواز کا چہرہ میں چھو کر دیکھ سکتی …
سب کی پگڑی کو ہواؤں میں اچھالا جائے سوچتا ہوں کوئی اخبار نکالا جائے پی کے جو مست ہیں …
شام نے جب پلکوں پہ آتش دان لیا کچھ یادوں نے چٹکی میں لوبان لیا دروازوں نے اپنی آنکھیں …
جو یہ ہر سو فلک منظر کھڑے ہیں نہ جانے کس کے پیروں پر کھڑے ہیں تلا ہے دھوپ …
یہ خاک زادے جو رہتے ہیں بے زبان پڑے اشارہ کر دیں تو سورج زمیں پہ آن پڑے سکوت …
ساتھ منزل تھی مگر خوف و خطر ایسا تھا عمر بھر چلتے رہے لوگ سفر ایسا تھا جب وہ …
میرے کاروبار میں سب نے بڑی امداد کی داد لوگوں کی گلا اپنا غزل استاد کی اپنی سانسیں بیچ …
چہروں کی دھوپ آنکھوں کی گہرائی لے گیا آئینہ سارے شہر کی بینائی لے گیا ڈوبے ہوئے جہاز پہ …
یوں صدا دیتے ہوئے تیرے خیال آتے ہیں جیسے کعبے کی کھلی چھت پہ بلال آتے ہیں روز ہم …
نئے سفر کا جو اعلان بھی نہیں ہوتا تو زندہ رہنے کا ارمان بھی نہیں ہوتا تمام پھول وہی …