agarche koi bhi andha nahin tha | Amjad Islam Amjad Ghazals
اگرچہ کوئی بھی اندھا نہیں تھا اگرچہ کوئی بھی اندھا نہیں تھا لکھا دیوار کا پڑھتا نہیں تھا کچھ ایسی …
All About Urdu Literature
اگرچہ کوئی بھی اندھا نہیں تھا اگرچہ کوئی بھی اندھا نہیں تھا لکھا دیوار کا پڑھتا نہیں تھا کچھ ایسی …
سینکڑوں ہی رہنما ہیں راستہ کوئی نہیں سینکڑوں ہی رہنما ہیں راستہ کوئی نہیں آئنے چاروں طرف ہیں دیکھتا کوئی …
کسی کی آنکھ میں خود کو تلاش کرنا ہے کسی کی آنکھ میں خود کو تلاش کرنا ہے پھر اس …
تمہارا ہاتھ جب میرے لرزتے ہاتھ سے چھوٹا خزاں کے آخری دن تھے تمہارا ہاتھ جب میرے لرزتے ہاتھ سے …
جیسے میں دیکھتا ہوں لوگ نہیں دیکھتے ہیں ظلم ہوتا ہے کہیں اور کہیں دیکھتے ہیں تیر آیا تھا …
یہ جو حاصل ہمیں ہر شے کی فراوانی ہے یہ بھی تو اپنی جگہ ایک پریشانی ہے زندگی کا …
صدیاں جن میں زندہ ہوں وہ سچ بھی مرنے لگتے ہیں دھوپ آنکھوں تک آ جائے تو خواب بکھرنے لگتے …
اپنے گھر کی کھڑکی سے میں آسمان کو دیکھوں گا جس پر تیرا نام لکھا ہے اس تارے کو ڈھونڈوں …
جو دن تھا ایک مصیبت تو رات بھاری تھی گزارنی تھی مگر زندگی، گزاری تھی سواد شوق میں ایسے …
آئینوں میں عکس نہ ہوں تو حیرت رہتی ہے جیسے خالی آنکھوں میں بھی وحشت رہتی ہے ہر دم …